سوال (5353)

میں سرکاری ملازم ہوں، میری سروس تقریباً نو سال کچھ ماہ ہوئی ہے، میں نوکری چھوڑنا چاہتا ہوں، کاروبار کرنا چاہتا ہوں، اگر کو شخص میری جگہ بھرتی ہو، وہ مجھے پیسے دے کیا یہ میرے لیے جائز ہیں، کیوں کے مجھے پنشن نہیں ملے گی یا میں ویسے ہی استعفاء دے دوں؟

جواب

آپ وہ چیز ہی بیچ سکتے ہیں جس کے آپ مالک ہوں، سرکاری نوکری آپکی ملکیت میں نہیں ہے۔ یہ بیع نہ قانوناً درست ہے اور نہ شرعاً، اگر متعلقہ ادارے کا ہیڈ کسی کو پیسے لے کر نوکری دیتا ہے تو یہ بالاتفاق رشوت مانی جاتی ہے، اسی طرح یہ معاملہ بھی ہے۔واللہ اعلم
مزید مشائخ تصدیق فرمائیں گے۔

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ

پیارے بھائی پہلے تو آپ پہ ایک بات کلیئر کر دوں کہ میں خود سرکاری ملازم ہوں اور ایڈمن کے سارے معاملات کو ڈیل کرتا رہا ہوں اور جانتا ہوں کہ اگر کوئی ریگولر سرکاری ملازم نوکری چھوڑے تو وہ خود قانونی طور پہ کسی دوسرے کو نوکری پہ نہیں رکھوا سکتا بلکہ پرائویٹ میں بھی عموما ایسا نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ کسی بھی نوکری کرنے والے کے پاس یہ قانونی اختیار ہوتا ہی نہیں کہ وہ اپنی جگہ کسی اور کو نوکری پہ رکھوا سکے (سوائے دوران نوکری اسکی موت کی صورت میں کسی ایک بچے کو نوکری کا ملنا)
ہاں اگر آپ کو قانونی طور پہ آپ کا سرکاری ادارہ یہ حق دے رہا ہے یا پرائیویٹ ادارہ یہ حق دے رہا ہے کہ آپ اپنی نوکری کسی دوسرے کے حوالے کر دیں تو اپنے اس حق کو بیچنا سو فیصد جائز ہے اس میں کوئی گناہ نہیں ہو گا مگر ریگولر سرکاری نوکری میں ایسا ممکن ہی نہیں ہے
اب مجھے یہ لگتا ہے کہ آپ کسی دوسرے کو جو رکھوانے کی بات کر رہے ہیں تو وہ غیر قانونی طریقے سے رکھوانے کی بات کر رہے ہوں گے یعنی آپ کاغذات میں خود نوکری کریں گے اور کام اس سے کروائیں گے یعنی استاد آپ ہوں گے اور وہ چوری چھپے پڑھائے گا تو یہ چونکہ کام ہی غیر قانونی ہے تو شریعت میں یہ جائز نہیں ہے۔
ہاں اگر آپ کا ادارہ قانونی طور پہ آپ کو خود کہتا ہے کہ آپ نوکری چھوڑ دیں اور اپنی جگہ کسی کو بھی رکھوا دیں تو پھر آپ اس آفر کو کیش کروا سکتے ہیں کوئی گناہ نہیں ہے۔ (لیکن یہ ایسے ہی ہے جیسے دن کو رات کہنا)

فضیلۃ العالم ارشد حفظہ اللہ

سائل: میں تو نوکری اسی لیے چھوڑ رہا ہوں کے میں رزق حلال کماؤں سر جی جب تک کی دل جان سے کی ہے اب سکت نہیں ہے آپ مشورہ دیں کیا کروں؟
جواب: اگر نوکری حرام کی ہے تو پھر تو کسی اور کو وہاں پھنسانا ہی جائز نہیں ہوا آپ ویسے ہی چھوڑ کر کاروبار کر لیں۔

فضیلۃ العالم ارشد حفظہ حفظہ

سائل: نوکری چھوڑ کر کاروبار کرنے میں کوئی شرعی عزر تو نہیں رزق تو منجانب اللہ ہے؟
جواب: جی بالکل کوئی مسئلہ نہیں آپ کر سکتے ہیں اس میں الٹا آپ اپنی مرضی کر سکتے ہیں کوئی دینی کام میں رکاوٹ نہیں ہوتی اپنے وقت کو منیج کر کے دین کے لئے وقت نکال سکتے ہیں وغیرہ۔

فضیلۃ العالم ارشد حفظہ اللہ