سوال (5398)
عقیقہ میں جانور ذبح کرتے وقت بچے کا نام لینا چاہیے؟
جواب
جی بالکل، آپ نے بالکل درست کہا۔ نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے:
“إنما الأعمال بالنيات”
یعنی: اعمال کا دار و مدار نیتوں پر ہے۔
عقیقہ ہو یا کوئی اور عبادت، اصل چیز نیت ہے۔ اگر دل میں یہ نیت ہے کہ یہ جانور فلاں بچے کے عقیقے کے لیے ذبح کیا جا رہا ہے، تو یہی کافی ہے۔ زبان سے اعلان کرنا یا نام لینا ضروری نہیں۔
اللہ تعالیٰ دلوں کے حال کو جاننے والا ہے، اور وہی نیت کے مطابق عمل کو قبول فرماتا ہے۔ ان شاء اللہ قبولیت کی امید رکھنی چاہیے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
سائل: اور بچے کے لیے کیا چیزیں ضروری ہیں عقیقہ سر کے بالوں کے برابر صدقہ یا ختنہ، وضاحت کریں؟
جواب: سات دنوں میں ختنے کرلیں اگر ہو سکے تو، باقی بال کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کرنے والی روایات میرے علم کے مطابق صحیح نہیں ہیں، ساتویں دن ختمی ضروری نہیں ہے، باقی عقیقہ ساتویں دن ضروری ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ