سوال (4173)

ہمارے ہاں بچی کی پیدائش ہوئی ہے، مگر بچی ابھی اسپتال میں ہے، ساتویں دن عقیقہ اگر نہیں ہوا تو اس کے بعد کر سکتے ہیں۔ کیا بال اتارے جاتے ہیں، وہ عقیقہ کے دن ہی کریں گے یا آگے پیچھے ہو سکتا ہے۔

جواب

عقیقہ ساتویں دن ہے، خواہ بچی گھر پر ہو یا ہاسپیٹل پر ہے، اگر ابھی ساتواں دن نہیں ہوا تو عقیقہ نہیں کرنا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سائل: شیخ بچی کے بال اتارنے کی کوئی مدت ہے یا عقیقہ کے ساتھ اتار دیں؟
جواب: یہ یاد رکھیں کہ بنیادی چیز عقیقہ ہے، باقی بال اتارنے کی مدت ساتواں دن ہے، اگر بچی شیشے میں ہے، یا بچی کی جلد نازک ہے، اس کو مؤخر کیا جا سکتا ہے، ویسے بچی یا بچے کے سر پر استرا پھیرنا ضروری نہیں ہے، آج کل ایسی مشینیں آئی ہیں تو نازک جلد پر بھی بہترین انداز سے اثرانداز ہوتی ہیں، استرا یا لیزر سے بچے کا سر زخمی ہونے کا اندیشہ ہے، بہتر یہ ہے کہ یہ ساتویں دن کیا جائے، اگر مؤخر ہو جائے تو کوئی حرج نہیں، باقی یہ یاد رکھیں کہ عقیقے کا حکم ساتویں دن ہے، وہ بڑا تاکیدی حکم ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ