سوال
کیا حجاج کرام یوم عرفہ کا روزہ رکھ سکتے ہیں، نیز حج کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دودھ کا پیالہ دے کر یہ جاننے کی کوشش کی گئی تھی کہ ان کا روزہ ہے یا نہیں وہ کون سا دن تھا اس کی رہنمائی کر دیجیے؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
یوم عرفہ کا روزہ ان لوگوں کے لیے ہے جو حج نہیں کر رہے، کیونکہ حجاج کرام ذکرواذکار، تسبیح و تہلیل، دعاؤں اور عبادت کی کثرت کی وجہ سے یوم عرفہ کا روزہ نہیں رکھتے۔
ام فضل رضی اللہ تعالی عنہا جو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کی والدہ محترمہ ہیں، ان کے یہاں کچھ لوگ عرفات کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزہ کے بارے میں جھگڑ رہے تھے۔ بعض نے کہا کہ آپ روزہ سے ہیں۔ اور بعض نے کہا کہ روزہ سے نہیں ہیں۔ اس پر ام فضل رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دودھ کا ایک پیالہ بھیجا ( تاکہ حقیقت ظاہر ہو جائے ) آپ اپنے اونٹ پر سوار تھے، آپ نے دودھ پی لیا۔ [صحیح البخاری:1988]
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حجاج کرام عرفہ کا روزہ نہیں رکھیں گے، حجاج کے علاوہ جو باقی لوگ ہیں، وہ نو ذوالحجہ کا روزہ رکھیں تو اس پر بہت ہی زیادہ اجر ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“صِيَامُ يَوْمِ عَرَفَةَ أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ وَالسَّنَةَ الَّتِي بَعْدَهُ”. [صحیح مسلم: 1162]
میں اللہ تعالیٰ سے امید رکھتا ہوں کہ عرفہ (یعنی 9 ذی الحجہ) کےدن کا روزہ ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہ مٹا دے گا۔
اور عرفہ کا دن ہر علاقے اور ملک کے اعتبار سے عید سے ایک دن پہلے ( نو ذوالحجہ) کا دن ہوتا ہے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ