سوال

عورت کے لئے سونا اور چاندی کے علاوہ دیگر دھاتوں سے بنی آرٹیفیشل جیولری پہننے کا کیا حکم ہے؟ بعض دفعہ سونے چاندی کی جیولری پر آرٹیفیشل یعنی مصنوعی موتی اور نگینے لگے ہوتے ہیں، کیا ایسا زیور پہننا جائز ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

ہمارے علم و فہم کے مطابق عورت کے لیے سونے اور چاندی کی طرح تانبے، لوہے، سٹیل موتی یا نگینے وغیرہ سے بنی انگوٹھی اور زیور پہننا جائز ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک صحابی جس کے پاس حق مہر میں دینے کے لیے کچھ نہیں تھا اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:

“فَالْتَمِسْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ”. [صحیح البخاری: 5121]

’’تلاش کرو، خواہ لوہے کی ایک انگوٹھی ہی مل جائے‘‘۔
اس حدیث سے استدلال کرتے ہوئے اکثر اہل علم کے نزدیک لوہے کی انگوٹھی یا زیور وغیرہ پہننے میں کوئی حرج نہیں، اور اسکی حرمت کے متعلق جو حدیث ہے کہ لوہے کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“هذا حِليَةُ أهلِ النَّارِ” [مسند أحمد: 6518]

’’یہ تو اہل جہنم کا زیور ہے‘‘۔
یہ روایت سند کے اعتبار سے ضعیف ہےاور کئی ایک اہل علم جیسا کہ ابن باز رحمہم اللہ نے اس جیسی تمام روایات کو ضعیف قرار دیا ہے۔ لہٰذا مرد سونے کے علاوہ جبکہ عورت ہر قسم کی انگوٹھی یا زیور پہن سکتی ہے، کیونکہ اسکی ممانعت کے لیے کوئی بھی دلیل /حدیث ثابت نہیں ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ