سوال (449)

سوال یہ ہے کہ اکثر نادانستہ طور پہ میری ظہرکی نماز فوت ہوجاتی ہے ، اپنی مصروفیات کی وجہ سے میں عصر کے ٹائم مسجد پہنچ پاتا ہوں ، پھر کسی نے مجھے بتایا تھا جس کی وجہ سے میں عصر کی جماعت میں ظہر کی نیت کر کے پڑھتا ہوں بعد میں عصر نماز پڑھتا ہوں ، کیا اس عمل کی گنجائش ہے ؟

جواب

پہلی بات آپ نادانستگی والے عمل کو درست کریں کیونکہ آپ خود اقرار کر رہے ہیں ، اس کو درست کریں کیونکہ کسی اچھے مسلمان کو زیب نہیں دیتا ہے ، دوسری بات یہ ہے کہ آپ عصرکی نماز پڑھنے والے کے پیچھے عصر نماز پڑھیں ، ظہر نماز بعد میں پڑھیں جماعت کی وجہ سے ترتیب بدل گئی ہے ، اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
باقی گنجائش کی بات ہے ، ممکن ہے کہ گنجائش مل جائے ، کیونکہ دونوں نمازوں کی تعداد برابر ہے ، دونوں نمازیں سری ہیں ، حدیث سے امام اور مقتدی کی نیت کا فرق ثابت ہے ، مفترض کے پیچھے متنفل اور متنفل کے پیچھے مفترض نماز پڑھ سکتا ہے ، تو فرض پڑھنے والے کے پیچھے دوسری فرض نماز ادا کرنے والا بھی پڑھ سکتا ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ