سوال (4927)

خواب کہ بارے میں جو ہمارے نبی ﷺ نے فرمایا کہ اچھا خواب الله کی طرف سے بُرا شیطان کی طرف سے ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے کہ برا خواب مت بیان کرے کسی سے میرا یہ کہنا ہے کہ خواب بیان کرنے سے کیا پورا ہو جاتا ہے اگر نہ بیان کرے تو نہیں پورا ہوگا؟

جواب

یہ بات صحیح ہے کہ اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتا ہے، رحمانی خواب ہوتا ہے، ایک خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے، ایک خواب میں خیالات آتے ہیں، دن کے وقت سوچتا ہے، وہی رات کے وقت دیکھتا ہے، برا خواب بیان نہ کیا جائے، اچھا خواب کسی بااعتماد متقی اور ثقہ انسان کے سامنے بیان کیا جا سکتا ہے، یہ بھی ہے کہ پرندہ پنجرے میں بند ہے، اگر آپ نے پنجرہ کھول دیا ہے تو پرندہ نکل جائے گا، یعنی جیسی تعبیر کریں گے، واقع ہو جائے گی، لیکن یہ بات سو فیصد صحیح نہیں ہے، خواب کی تعبیر بتانے والے کبھی صحیح بتاتے ہیں، کبھی غلط بتاتے ہیں، پھر ہر کسی کو خود اپنا دامن بچانا چاہیے، سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اجازت لے کر ایک مرتبہ ایک خواب کی تعبیر بتائی تھی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کچھ آپ نے صحیح بتایا ہے، کچھ آپ نے غلطی کی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ