سوال (5049)

ایک شخص کی آٹے کی چکی ہے اور وہ اپنے گاہک بڑھانے کیلئے ایک آفر لانچ کرنا چاہتا ہےکہ پسوائی ہم سے کروائے اور ہفتہ بعد چند خوش نصیبوں کو lld بلب گفٹ دیا جائے گا۔آیا یہ کرنا درست اور جائز ہے؟

جواب

اس میں پہلے جوئے کو سمجھنا ضروری ہے اس کے لئے مندرجہ ذیل تین صورتیں فرض کرتے ہیں۔
1: دس کرکٹ کی ٹیمیں مل کر ایک ٹورنامنٹ کرواتی ہیں جس میں ہر ٹیم ہزار ہزار ملاتی ہے اور یہ طے ہوتا ہے کہ جو ٹورنامنٹ جیت گیا وہ یہ دس ہزار لے لے گا۔
2: گاوں کا چوہدری دس کرکٹ کی ٹیموں میں ایک ٹورنامنٹ کرواتا ہے اور سب ٹیموں سے ہزار ہزار لے کر دس ہزار اکٹھے کر لیتا ہے اور پانچ ہزار خود رکھ لیتا ہے باقی پانچ ہزار کہتا ہے کہ جو جیتے گا اسکو دے دوں گا۔
3: گاوں کا چوہدری دس کرکٹ ٹیموں میں ایک ٹورنامنٹ کرواتا ہے اور کسی ٹیم سے کچھ نہیں لیتا بلکہ کہتا ہے کہ میں جیتنے والی ٹیم کو اپنی جیب سے پانچ ہزار انعام دوں گا۔
اب ان تین صورتوں میں پہلے والا بھی جوا ہے دوسرے والا بھی جوا ہے البتہ تیسرے والا جوا نہیں ہے وجہ یہ ہے کہ جب باقیوں کو نقصان پہنچا کر کسی ایک کو پیسے دے دیئے جائیں تب جوا ہوتا ہے پہلی دو صورتوں میں ایسا ہی ہے لیکن تیسری صورت میں بھی اگرچہ ایک کو انعام مل رہا ہے لیکن باقی ٹیموں کو کو نقصان نہیں ہو رہا.
اب اوپر والے سوال میں بھی یہ دیکھنا ہوگا کہ جو آٹا پسوانے آ رہے ہیں اگر ان کو آٹا پسوانے کی آفر سے پہلے جتنی پسوائی لی جا رہی تھی آٖر کے بعد اس میں کچھ نہیں بڑھایا گیا تو ایسی صورت میں پسائی والوں سے ایکسٹرا پیسے نہیں لئے جا رہے بلکہ پسائی کرنے والا خود اپنے منافع سے ہی ان لوگوں کو انعام دے رہا ہے جو جائز ہو سکتا ہے لیکن اگر اس نے پسائی بڑھا دی ہو تو پھر وہ جوا بن جائے گا۔
ویسے پھر بھی اس سے بچنا زیادہ بہتر ہے کیونکہ اس میں عام لوگوں کو جوئے کا اشکال ہو سکتا ہے اور بخاری میں نعمان بن بشیر کی روایت میں واضح ہے کہ حال اور حرام واضح ہیں لیکن انکے درمیان کچھ متشابہ امور بھی ہیں جن سے بچنا بھی ضروری ہے۔ واللہ اعلم

فضیلۃ الباحث ارشد حفظہ اللہ