سوال (2837)

اس بات کی وضاحت فرما دیں جیسے مرد کے لیے حکم ہے، عمرہ کے لیے اگر جائے گا تو ایسی والی چپل پہنے گا، جس میں ٹخنہ ننگا ہوگا، عورت کے لیے بھی اسی طرح کی چپل یا جوتی پہننے کا حکم ہے، یا عورت کے لیے حکم مختلف ہے؟

جواب

عورت کے لیے ایسا کوئی بھی حکم نہیں ہے، عورت موزے پہن سکتی ہے، صرف دستانوں کی ممانعت وارد ہوئی ہے، جہاں تک مردوں کا معاملہ ہے، اس طرح کے موٹے موزے جو جوتے کے مقابلے میں پہنے جائیں، ان کو کاٹنے کا ذکر ملتا ہے، یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ شیخ ابن باز رحمہ اللہ کے حجۃ الوداع کے بیانات ہیں، ان میں اس کو منسوخ ہی سمجھتے ہیں، البتہ مرد بھی جوتا پہن لیتا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے، باقی عورت کی اس میں کوئی بحث نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ