سوال (5137)

کیا عورت چمکدار کپڑے پہن سکتی ہے؟

جواب

لباس کی شرعی شرطیں یہی ہیں کہ لباس ساتر ہو، پردہ کرے، پردہ پوش لباس ہو، عورت کا لباس بھی پردے والا ہونا چاہیے، عورت کی زینت صرف دو طرح کے لوگوں کے لیے ہونی چاہیے: ایک شوہر اور دوسرا محرم مردوں کے لیے، ان تک محدود رہے، اس بات کا عورت کو دھیان رکھنا چاہیے، خواہ وہ چمک سے ہو یا رنگ سے، اس طرح وہ لباس اس قدر ڈھیلا ہو کہ پہننے کا مقصد ہی فوت ہوجائے، اتنا چست ہو کہ پہننے کا مقصد ہی فوت ہو جائے، ایسی عورتوں کی مذمت کی گئی ہے جو ایسے لباس پہنتے ہیں، عورت کے لیے مرد کی مشابہت والا لباس منع ہے، جو لباس عورت کے جسمانی اعضاء کو ظاہر کرے وہ بھی نہیں پہننا چاہیے، یہ چیزیں ملتی ہیں، یہ دیکھ لیں، عورتیں اپنا لباس ایسا بناتی ہے کہ غیر مردوں کے سامنے زینت ظاہر ہو، تو یہ غلط ہے، ناجائز ہے۔ ایسی عورتوں کی مذمت کی گئی ہے جو اپنی زینت دکھاتی ہیں اور فتنہ پھیلنے کا ذریعہ بنتی ہیں۔
ایسی عورتیں جو اسلام سے ہٹ کر لباس، انداز میں غیر مسلموں پروموٹ کرے یہ بھی ناجائز ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ