سوال (3806)
کیا عورتیں گھر میں جماعت کے ساتھ تراویح کا اہتمام کر سکتی ہیں؟
جواب
جی ہاں خواتین گھر میں قیام کر سکتی ہیں، شرط یہ ہے کہ فتنے کا اندیشہ نہ ہو اور مرد اس گھر میں نہ آئیں، امامت کروانے والی خاتون صف کے درمیان کھڑی ہو۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
عورت، عورتوں کی جماعت کروا سکتی ہے، صف کے درمیان میں کھڑی ہوکر خواہ فرض نماز ہو یا نوافل(تراویح وغیرہ)۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِى حَكِيمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِى مَيْسَرَةُ بْنُ حَبِيبٍ النَّهْدِىُّ عَنْ تو رَيْطَةَ الْحَنَفِيَّةِ قَالَتْ أَمَّتْنَا عَائِشَةُ فَقَامَتْ بَيْنَهُنَّ فِى الصَّلاَةِ الْمَكْتُوبَةِ.
[سنن دار قطنی، کتاب: پاکی کا بیان، باب: خواتین کا باجماعت نماز ادا کرنا، ان کی امام کہاں کھڑی ہوگی؟ حدیث نمبر: 1490]
ریطہ حنفیہ بیان کرتی ہیں: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا ہماری امامت کیا کرتی تھیں، آپ فرض نماز میں خواتین کے درمیان کھڑی ہوا کرتی تھیں۔ [سندہ صحیح
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ الباحث احمد بن احتشام حفظہ اللہ