سوال

کیا لڑکیوں کے لیے لازم ہے کہ جب اذان ہو تو اپنے سروں کو ڈھانپ لیں۔

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

سر ڈھانپنے کا تعلق اذان سے قطعا نہیں ہے۔ عورت کو تو ویسے ہی سر ڈھانپ کر رکھنا چاہیے کیونکہ اس کا سر ستر میں شامل ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے:

“يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ”. [الأحزاب:59]

’اے نبی! اپنی بیویوں اور اپنی بیٹیوں اور مومنوں کی عورتوں سے کہہ دیں کہ وہ اپنی چادروں کا کچھ حصہ اپنے آپ پر لٹکا لیا کریں‘۔

لہذا  عورت کو ہر وقت ہی سر ڈھانپ کر رکھنا چاہیے، عموما سر کھلا رکھنا اوراذان کے وقت ڈھانپ لینا محض ایک تکلف ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ