سوال (4554)

شیخ کیا یہ پابندیاں بال کاٹنا وغیرہ صرف قربانی کرنے والے کے لیے ہوں گی؟

جواب

حدیث میں “أراد أن يضحّي” یعنی “جو شخص قربانی کا ارادہ کرے” کہا گیا ہے، نہ کہ اس کے اہلِ خانہ یا سب متعلقین
امام مالک رحمہ اللہ سے مؤطا (کتاب الضحايا) میں مروی ہے:

وكان مالك لا يرى بأسا أن يأخذ أهل المضحي من شعورهم وأظفارهم في عشر ذي الحجة.”
(موطأ مالک، باب ما جاء في الشعر والظفر للمضحي)

امام مالک اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے کہ قربانی کرنے والے کے اہل خانہ ذو الحجہ کے عشرہ میں اپنے بال اور ناخن کاٹیں۔
امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

ولا يكره لأهل المضحي أن يأخذوا من شعورهم وأظفارهم؛ لأن النهي ورد في حق من يريد أن يضحي خاصة.”

قربانی کرنے والے کے اہلِ خانہ کے لیے بال/ناخن کاٹنے میں کوئی کراہت نہیں، کیونکہ ممانعت صرف اُس شخص کے لیے ہے جو خود قربانی کرنا چاہتا ہو۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

هذه الأوامر تختص بمن يريد أن يضحي فقط، أما من يضحي عنه، فلا يلزمه شيء.”

یہ حکم صرف اس شخص کے لیے ہے جو خود قربانی کرنا چاہتا ہے، اس کے سوا جن کی طرف سے قربانی ہو رہی ہے (مثلاً اہلِ خانہ)، ان پر یہ لازم نہیں۔

فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ

صحیح مسلم میں حدیث کے الفاظ اس طرح ہیں کہ جو قربانی کرے، اس کے ساتھ خاص ہے، اب اس کے اہل خانے والے رہتے ہیں، اگر وہ اہتمام کرتے ہیں، ایسے ایام میں بچوں وغیرہ کے بال کاٹنے سے بھی اجتناب کرتے ہیں، کوئی لازم امر نہیں ہے، بہرحال یہ امر قربانی کرنے والے کے لیے موجود ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: جس کے پاس قربانی موجود نہ ہو اور وہ قربانی نہ کر سکے کیا وہ بھی بال یا ناخن نہ کاٹے؟
جواب:جو قربانی کی استطاعت نہیں رکھتا، وہ اس نیت سے بال و ناخن وغیرہ نہیں کاٹتا، تو اس کو ان شاءاللہ اجر ملے گا، اس حوالے جو سنن ابی داؤد کی روایت ہے، وہ ہمارے نزدیک حسن ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سوال: بغیر قربانی والا شخص قربانی والے دن بال اور ناخن کاٹ لے گا تو ان شاءاللہ مکمل قربانی کے ثواب میں شامل ہوگا، لیکن کیا ایسا شخص پورے دس دن والی پابندی میں بھی شامل ہے؟ اگرچہ حدیث میں تو صرف قربانی کے دن بال اور ناخن کاٹنے والی بات ہے۔

جواب: بظاہر یہ بات میرے علم میں نہیں ہے، ممکن ہے کہ ہمارے جو بعض افراد جو ظاہری الفاظ کو پکڑتے ہیں، وہ اس حوالے سے کوئی گنجائش دینے کو تیار بھی نہ ہوں کہ اس حوالے سے کوئی بات نہیں ہے، بہرحال ہم یہ سمجھے ہیں کہ کوئی شخص اپنے ناخن اور بال روک کر رکھتا ہے، عید کے بعد کاٹتا ہے تو اس کو قربانی کا ثواب ان شاءاللہ ملے گا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ