سوال (3280)

مکان باپ کا تھا۔ پرانی حالت ہو گئی تھی۔ تو بیٹے نے مکان گرا کر نئے سرے سے تعمیر کیا اور اپنا پیسہ لگایا۔ پھر دو سال بعد باپ فوت ہو گیا۔ اب کیا حساب ہو گا۔ میت کی بیوی اور چار بچے۔ دو بیٹے اور دو بیٹیاں۔ جن میں سے ایک بیٹے نے پیسے لگائے تھے۔

جواب

اس میں یہ ہے کہ پلاٹ کے اوپر والا جو ملبہ اور اخراجات ہیں، وہ بیٹا کے سکتا ہے، یعنی یہ نہیں ہو سکتا ہے کہ مکمل مکان کو بیچ کر پیسے بطور وراثت تقسیم کیے جائیں، بلکل بھی ایسا نہیں ہو سکتا ہے، اس کی دو شکلیں دو ہو سکتی ہیں، پہلی شکل یہ ہے کہ مکان کا سودا کیا جائے، پھر بیٹے جو پیسے خرچ کیے ہیں، وہ الگ کردیے جائیں، باقی رقم بطور وراثت تقسیم کی جائے، دوسری صورت یہ ہے کہ اسی علاقے میں اسی لوکیشن میں کسی اس پیمائش کے برابر پلاٹ کی قیمت لگائی جائے، اور اس کے بعد پھر اس مکان کی پلاٹ سمیت قیمت لگوائی جائے تو پھر پلاٹ کی جو رقم ہے، وہ تمام بچوں میں بطور وراثت تقسیم کی جائے، باقی پیسے اس بیٹے کو دیے جائیں، جس نے خرچ کیا تھا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ