سوال (192)

کیا بچہ یا بچی گود لیا جاسکتا ہے؟ اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں؟

جواب:

جی ہا ں بچہ یا بچی کو گود لیا جا سکتا ہے ۔ اس کےساتھ کچھ آداب ملحوظ رکھنے چاہییں ۔
(1) : اس بچے کو حقیقی باپ کی طرف منسوب کرنا چاہیے جیسے پکارنے میں اور کاغذات وغیرہ میں۔
(2) : دوسرا یہ ہے کہ جب بچہ بڑا ہوگا جس خاتون نے پالا ہے ، اس کے ساتھ پردے کا مسئلہ ہوگا ، اگر لڑکی ہے جس بندے نے پالا ہے اس کے ساتھ پردے کا مسئلہ ہوگا ، اس لیے یہ ہے کہ اگر وہ بچہ دو سال کے اندر گود لیا ہے ، یعنی اس بچے کی عمر کم ہے ، پیدا ہوتے ہی دے دیا گیا ، یا چھ مہینے میں دے دیا گیا ہے ، پھر اس بچے کے ساتھ رضاعت کا سلسلہ قائم کرنے کی کوشش کریں ، پانچ مرتبہ اس کو دودھ پلائیں تاکہ رضاعت کا سلسلہ قائم ہوجائے ۔
ظاہر ی بات ہے جس عورت نے بچے کو گود لیا ہے ، وہ عورت اولاد نہ ہونے کی وجہ سے دودھ تو نہیں پلا سکتی ہے ، تو پھر اس میں یہ ہے کہ وہ عورت اپنی ماں ، بہن سے اس بچے کو دودھ پلائے تاکہ رضاعت کا رشتہ ثابت ہوجائے ، اگر لڑکی گود لیا ہے تو وہ مرد اپنی ماں ، بہن سے دودھ پلادے تاکہ رضاعت کا رشتہ ثابت ہوجائے
(3) : اگر ایسا ممکن نہ ہوسکا تو بلوغت کے بعد شرعی پردہ کے آداب ملحوظ رکھنے ہونگے ، اگر لڑکا ہے تو عورت کو خیال رکھنا ہوگا ، اگر لڑکی ہے تو اس مرد کو خیال کرنا ہوگا ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ