سوال (5988)

میرے پاس ایک فیملی کا سوال آیا ہے کہ ایک شخص کی دو بیویاں ہیں ایک بیوی ماں ہی نہیں بن سکتی جب کہ دوسری کے بچے ہیں اور جو ماں نہیں بن سکتی وہ بچوں کی تعلیم و تربیت میں سب سے زیادہ معاون ہیں اور وہ یہ چاہتی ہیں کہ کسی ایک بیٹے کو ڈاکومنٹس میں میرا نام دیا جائے یعنی جہاں ماں کا نام لکھا جاتا ہے وہاں دوسری ماں کا نام لکھا جائے جس پر والد اور بچوں کو بھی اعتراض نہیں ہے کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہو گا؟ اور وہ ایسا اپنے مستقبل کے تحفظ کو لے کر کرنا چاہتی ہیں۔

جواب

ڈاکومنٹس میں نام دینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ان شاء اللہ، حالت جبر میں کوئی صورت نہ رہے تو قانونی راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ