سوال (5953)
تین سال پہلے ایک خاتون کی ڈلیوری ہوئی تھی تو بچہ کمزور تھا اور ولادت کے تین ماہ بعد اس کا انتقال ہو گیا۔
اب تین سال بعد وہی خاتون دوبارہ حاملہ ہے اور حمل کو پانچ ماہ ہو چکے ہیں وہی کنڈیشن دوبارہ ہے۔ ایک سے زائد ڈاکٹرز کو دکھایا اور ایک ڈاکٹر نے تین بار الٹراساؤنڈ کیا پھر یہی کہا کہ یہ بچہ پنپ نہیں سکے گا اور آپ لوگ مشکل میں آجائیں گے لہذا اسے ضائع کروا دیا جائے، اہل خانہ اس مسئلے کا شرعی حل جاننا چاہتے ہیں؟
جواب
بچوں کو جنم دینا عورت کی فطرت کا حصہ ہے، یہ ہماری اپنی نااہلیاں اور غفلتیں ہیں، جس کی وجہ سے خواتین کے ساتھ اس قسم کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، خواتین مردوں پر الزام ڈال کر بری الذمہ ہوجاتی ہیں، حالانکہ ان کے منہ کے چسکے سے جان نہیں چھوٹتی ہے، اگر عورت دوران حمل خوراک کا خیال رکھے تو کبھی بھی ایسی صورتحال پیش نہیں آ سکتی، یہ ابارشن کرنے کے بھانے ہیں، شریعت قطعاً اجازت نہیں دیتی، ہمارے ہاں پنجابی زبان میں کہاوت ہے کہ سو بچوں کو نارمل طریقے سے جنم دینا، ایک بچے کو ضائع کرنا ایک جیسا ہے۔ اس لیے یہ قطعاً جائز نہیں ہے، طبعی اور نفسیاتی طور پر نقصانات ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ