سوال (4419)
باپ کو کال آئی ہے کہ آپ کا بچہ چوری میں ملوث ہے، ہم اس پہ پرچہ کرنے لگے ہیں، نہیں تو آپ ایک لاکھ بھیجیں اور کال نہیں کاٹنی ہے، ورنہ ہم پرچہ کر دیں گے، اب باپ نے ایک لاکھ بھیجنے کے لیے بچے کی قسم کھا لی ہے اور جب باپ گھر پہنچا تو بچہ گھر پہ تھا، اب قسم کا کفارہ دینا ہوگا یا نہیں، کیونکہ جن کے ساتھ قسم کھا کہ وعدہ توڑا ہے، وہ جھوٹے، لٹیرے اور دھوکے باز ہیں۔
جواب
یہ تو یمین لغو ہو جائے گی، اس میں کفارہ نہیں ہوتا، اور یہ قسم کھاناجائز نہیں ہے، یمین لغو بھی ہے، غیر اللہ کی قسم ہے، اس میں کفارہ نہیں ہوتا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
بچے کی قسم جائز ہی نہیں ہے۔
لا یواخذکم اللہ باللغو ۔۔۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ
سائل: لیکن اگر ایسی حالت میں انسان اللہ کی قسم کھا بیٹھتا ہے تو پھر اس کی کیا صورت ہو گی؟
جواب: پوری کرے۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ