سوال (3265)

ایک بچہ جو گھر والوں کی طرف سے بے جا دی جانے والی محبت، پیسے وغیرہ کی وجہ سے بگڑ گیا ہے اور وہ طرح طرح کے مطالبات کرتا ہے نہیں تو خودکشی کی دھمکیاں دیتا ہے تو ایسے بچے کو سزا دینے کے بارے میں اسلام کیا کہتا ہے یا اس کا علاج کیا ہے؟

جواب

بچہ دس سال کا ہوجائے اور نماز میں سستی کرے تو اسے تادیباً سزا دینے کی اجازت ہے۔
اسی طرح کسی بھی معاملے میں اسے مناسب سزا دینا تادیب و تربیت کے لیے جائز ہی نہیں بلکہ ضروری ہے

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

سب سے پہلے اس بچے کی تربیت اسلامی تعلیمات کے مطابق کرنا ضروری ہے، اس طرح کے بچے کو کچھ عرصہ کے لئے کسی نہایت مخلص و نیک سیرت بڑے عالم دین کے سایہ شفقت میں چھوڑ دیں اور یہ بہت ضروری ہے۔
دوسری صورت یہ ہے کہ مرکز طیبہ مریدکے کی طرح اگر کہیں دورہ صفہ ہوتا ہے جو تربیت و اصلاح پر بہترین ہے تو وہاں بھیج دیں رب العالمین کی توفیق ورحمت سے نیکوکار لوگوں کی مجلس و صحبت سے بہتر ہو جائے گا۔
جہاں تک بات ہے سزا دینے کی تو یہ اسے مزید باغی بنا دے گی یا وہ اپنا نقصان کر لے گا تو اس سے زیادہ موثر و بہتر حل ہم بتا چکے ہیں.
یا اگر والدین پیسے والے ہیں تو
کچھ ماہ کے لیے عمرہ کے لئے چلے جائیں زیادہ وقت حرم کعبہ،مدینہ طیبہ میں گزاریں وہاں علمی، تربیتی حلقوں میں متواتر رہیں اس سے بھی بہت زیادہ امید ہے کہ آپ کا بیٹا راہ راست پر چل پڑھنے کی صلاحیت حاصل کر لے گا
ساتھ میں دعائیں کثرت سے کیا کریں اس کے لئے۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ