سوال (1549)

کیا ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں ، جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث کو اس وجہ سے چھوڑ دے کہ ہم تو امام ابو حنیفہ کے مقلد ہیں ، ہم پر ان کی تقلید واجب ہے اور دوسری بات کیا کسی بد عقیدہ امام جو اللہ کے نبی کو مختار کل اور عالم الغیب مانتا ہو کیا ایسےشخص کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟

جواب

امام کے لیے دو چیزیں ضروری ہیں :
(1) : امام کا عقیدہ توحید سلامت ہو ۔
(2) : نماز سنت کے مطابق پڑھتا ہو اور پڑھاتا ہو ۔
جن لوگوں کا آپ تذکرہ کر رہے ہیں۔ ، ان کا عقیدہ بھی خراب ہے ، تقلید شخصی کی وجہ سےصحیح احادیث کے تارک بھی ہیں ، لہذا وہ اپنی نماز کی خیر منائیں ، ہمیں ان کے پیچھے اپنی نماز برباد کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، باقی ہم جس ماحول میں رہ رہے ہیں ، وہاں ہماری وجہ سے فتنہ یا شور شرابہ ہو یہ مناسب نہیں ہوگا ، اس کا حل اہل علم یہ بتاتے ہیں کہ اگر آپ بروقت وہاں پہنچ گئے ہیں ، تو آپ ان کے ساتھ کھڑے ہو جائیں ، اس کے بعد آپ اپنی نماز دہرا لیں ، آپ ان کی جماعت کی موجودگی میں علیحدہ نماز پڑھ کے فتنہ نہ پھیلائیں ، یقیناً اللہ تعالیٰ فتنے سے بچاؤ کا بھی ثواب عطا فرمائے گا ، باقی نماز وہ ہی ہے جو سنت کے مطابق ادا کی جائے گی ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ