سوال (158)

سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا «میمونہ بنت سعد» نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خادمہ نے کہا اے اللہ کے رسول! ہمیں بیت المقدس کے متعلق ارشاد فرمائیے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“ائْتُوهُ فَصَلُّوا فِيهِ وَكَانَت الْبِلَادُ إِذْ ذَاكَ حَرْبًا فَإِنْ لَمْ تَأْتُوهُ وَتُصَلُّوا فِيهِ فَابْعَثُوا بِزَيْتٍ يُسْرَجُ فِي قَنَادِيلِهِ”. [سنن ابي داؤد: 457 ، سنن ابن ماجه: 1407]

’’وہاں جاؤ،تو وہاں نماز پڑھو! اور اس زمانے میں یہ علاقہ دار الحرب تھا۔فرمایا’’اگر وہاں نہ جا سکو اور نماز نہ پڑھ سکو تو وہاں کے لیے تیل ہی بھیج دو کہ اس کے چراغوں میں ڈالا جائے‘‘۔
شیخ صاحب اس روایت کا حکم بیان کریں ؟

جواب:

یہ روایت ضعیف ہے ، اس روایت کو امام البانی رحمہ اللہ اور حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ نے ضعیف کہا ہے ۔