سوال

شیخ محترم سوال یہ ہے کہ ہمارے گاؤں میں ایک گھر کے اندر فوتگی ہوئی ہے، متوفی کی بیوی باہر کا کام وغیرہ کرتی ہے، جانوروں کے لیے چارہ وغیرہ لاتی ہے۔ خاوند کی زندگی میں بھی لاتی تھی۔ اب اسکا خاوند فوت ہوگیا ہے تو کیا اب وہ دورانِ عدت جانوروں کا چارہ وغیرہ لانے کے لیے یا جانور گھر سے باہر لے جانے کے لیے گھر سے باہر نکل سکتی ہے؟ کیا شریعت میں اسکی گنجائش نکل سکتی ہے، یا ہر صورت وہ گھر ہی میں رہے گی؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

عورت کے لیے خاوند کے گھر میں ہی عدت مکمل کرنا ضروری ہے، جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابیہ کو فرمایا تھا:

“امْكُثِي فِي بَيْتِكِ الَّذِي جَاءَ فِيهِ نَعْيُ زَوْجِكِ حَتَّى يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ”. [سنن ابن ماجه: 2031 ]

’جب تک اللہ کی مقرر کردہ عدت(وفات)پوری نہیں ہو جاتی،اسی گھر میں رہائش رکھو،جہاں تمہیں اپنے خاوند کی وفات کی خبر پہنچی‘۔

ہاں اگر کوئی انتہائی مجبوری ہو، تو پھر وہ عدت کہیں اور بھی گزار سکتی ہے، اور گھر کی ضروریات کے لیے باہر بھی جاسکتی ہے۔ دورِ نبوت سے اس کے شواہد ملتے ہیں، جیسا کہ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:

“طُلِّقَتْ خَالَتِي، فَأَرَادَتْ أَنْ تَجُدَّ نَخْلَهَا، فَزَجَرَهَا رَجُلٌ أَنْ تَخْرُجَ، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: بَلَى فَجُدِّي نَخْلَكِ، فَإِنَّكِ عَسَى أَنْ تَصَدَّقِي، أَوْ تَفْعَلِي مَعْرُوفًا”. [مسلم:1483]

’میری خالہ کو طلاق دے دی گئی تھی، انہوں نے اپنے باغ کی کھجوریں اتارنے کا ارادہ کیا، ليكن انہیں گھر سے باہر نکلنے پر ایک شخص نے ڈانٹا، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیوں نہیں! تم اپنے باغ کی کھجوریں توڑ لاؤ، ہوسکتا ہے کہ تم اس میں سے صدقہ دو یا کوئی اور نیکی کرو‘۔

مذکورہ حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے ایک صحابیہ کو دورانِ عدت باغ سے کھجوریں اتارنے کی اجازت دی، اس حدیث سے پتا چلتا ہے کہ مجبوری کی صورت میں عورت دورانِ عدت گھر سے باہر نکل سکتی ہے۔

لہذا یہ عورت اپنی اور اپنے بچوں کی روزی روٹی کی خاطر دورانِ عدت جانوروں کا چارہ وغیرہ لانے کے لیےمجبورا گھر سے باہر نکل سکتی ہے، لیکن ہمیشہ کی طرح پردے کا خصوصی خیال رکھے، بلاوجہ کسی سے بات چیت نہ کرے، اور کام مکمل ہونے پر گھر واپس لوٹ آئے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ