سوال (2488)

ایک شخص کی صرف پانچ بیٹاں ہیں، بیٹے نہیں ہیں، اس نے بڑھاپے میں زندگی میں ہی اپنی بیٹیوں کے نام ساری زمیں لگوا دی ہے۔
اب اس کی وفات کے بعد فوت ہونے والے کے بھائی کہتے ہیں ہمارا بھی حصہ ہے، کیا ساری زمین اپنی زندگی میں بیٹیوں کے نام لگوانا درست ہے؟ قبضہ بھی زندگی میں دے دیا پھر کیا حکم ہے؟ اگر صرف نام لگوایا قبضہ نہیں دیا پھر کیا حکم ہے؟

جواب

کسی کے نام جائیداد کا ہونا اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ وہ اسی کی ہوگئی ہے، اگر فوت شدہ نے غلط قدم اٹھایا ہے تو اس غلط قدم کو درست کیا جا سکتا ہے، وہ ساری کی ساری جائیداد شریعت کے تقاضوں کے مطابق تمام ورثاء میں تقسیم ہونی چاہیے، جس طرح اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ