سوال (5276)

اگر ایک بندہ نے مطاف کے سات چکر مکمل کرنے کے بعد سعی کے بھی سات چکر مکمل کئے۔اس کے بعد سر منڈوانا اور غسل کرنا ہوتا ہے،لیکن اس بندے نے نہ سر منڈوایا نہ غسل کیا نہ ہی احرام کھولا۔ وہ بندہ دوبارہ اندر آیا اور پھر مطاف کے سات چکر لگائے۔ دوبارہ اس وجہ سے آیا کہ ایک مریض کے ساتھ اس کو واپس آنا پڑا، اب سوال یہ ہے کہ شریعت میں اس چیز کی طرف کیا حکم ہے؟

جواب

آپ کا سوال بڑا الجھا ہوا ہے، اگر اس نے بیت اللہ کے سات چکر لگائے ہیں، دو رکعت نماز پڑھی ہے اور سعی بھی کی ہے، حالت احرام میں ہی رہا ہے تو اس کو دوبارہ آ کر بیت اللہ کے سات چکر ہی ضرورت نہیں تھی، اس کے صرف سر کے بال باقی رہتے تھے، وہ کہیں بھی سر کے بال منڈوا سکتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

وہ غیر ضروری آگیا ہے، اس کے ذمے نہیں تھا، بس جہالت کی وجہ سے آگیا ہے، سر منڈوانا تھا یا قصر کروانا تھا، بس وہ کروا لے، اور احرام کھولنے سے پہلے حلق کروا لے یا سر منڈوا لے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ