سوال (5927)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ سیدنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إِنَّ لِلَّهِ مَلَائِكَةٌ فِي الْأَرْضِ سِوَى الْحَفَظَةِ يَكْتُبُونَ مَا سَقَطَ مِنْ وَرَقِ الشَّجَرِ، فَإِذَا أَصَابَ أَحَدَكُمْ عَرْجَةٌ بِأَرْضِ فَلَاةٍ فَلْيُنَادِ: أعِينُوا عِبَادَ الله!
(مسند البزار، رقم: 492 رِجَالُه ثقات، مجمع الزوائد: تحت الحديث: 17104)
اللہ تعالیٰ کے ایسے فرشتے بھی زمین پر موجود ہیں جو محافظ فرشتوں کے علاوہ ہیں، وہ درختوں کے پتوں کے گرنے تک کو لکھتے ہیں، تو جب تم میں سے کسی کو ویران زمین میں کوئی تکلیف پہنچے تو وہ یوں پکارے:
أَعِينُوا عِبَادَ الله!
“اے اللہ کے بندو! مدد کرو۔” اس حدیث مبارک میں مشکل کے وقت بندگانِ خدا سے مدد مانگنے کا حکم دیا گیا۔
جب فرشتوں سے مدد مانگنا جائز ہے تو انسانوں میں اللہ تعالیٰ کے محبوب بندوں سے بھی مدد مانگنا جائز ہے، جیسا کہ دیگر بعض احادیث میں ایسا فرمایا گیا ہے؟
جواب
اس حوالے سے موجود ساری روایات ضعیف ہیں۔
البتہ ایک روایت ثابت ہے اور یہ موقوف ہی ہے۔ مرفوعا درست نہیں۔
إِنَّ للَّهِ مَلائِكَةً فِي الأَرْضِ، سِوَى الْحَفَظَةِ، يَكْتُبُونَ مَا يَسْقُطُ مِنْ وَرَقِ الشَّجَرِ، فَإِذَا أَصَابَ أَحَدُكُمْ عَرْجَةً، بِأَرْضٍ فَلاةٍ، فَلْيُنَادِ: أَعِينُوا، عِبَادَ اللَّهِ
زمین میں حفاظت والے فرشتوں کے علاوہ بھی اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے ہیں، جو درختوں کے گرنے والے پتے لکھتے ہیں۔ ویرانے میں چلتے ہوئے پاؤں میں موچ آجائے، تو کہیں: اللہ کے بندو! میری مددکرو۔
كشف الأستار عن زوائد البزار ٤/٣٤ — نور الدين الهيثمي (ت ٨٠٧) سندہ حسن
اس حوالے سے کچھ امور سامنے رکھیں:
1۔ اس روایت کو محدثین “نیکی اور بھلائی کے کام میں تعاون کرو” کے باب میں ذکر کیا ہے۔
یعنی یہ اس جگہ موجود فرشتوں سے تحت الاسباب مدد لینا ہے جیسا ہم کسی موجود انسان کو کہ دیتے ہیں کہ میری فلاں گری چیز کپڑا دو ،مجھے فلاں چیز لا دو وغیرہ وغیرہ۔
اس سے مردوں سے مافوق الاسباب مدد لینے کی دلیل لینا مردود ہے۔
2۔ یہ روایت چونکہ موقوفا ہے، تو ممکن ہے کہ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے یہ روایت اہل کتاب میں سے کسی سے لی ہو۔
خلاصہ یہ ہے کہ فرشتوں سے اس طرح مدد طلب کرنا، تحت الاسباب مدد لینا ہے لہذا ہرگز شرک نہیں۔
لیکن ہمارے لیے یہی حکم ہے کہ ہم اس موقوف روایت کو چھوڑ کر خود صرف اللہ سے مدد طلب کریں۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا کرتے تھے۔
بے شک اللہ بہترین مدد گار ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ