سوال (2817)

جس طرح شکار کے لیے شکاری کتے کو چھوڑا جاتا ہے، بسم اللّٰہ پڑھ کر
تو آج کل جدید دور ہے، air gun سے شکار کیا جاتا ہے تو اسمیں کیا طریقہ کار ہوگا گولی چلانے اور شکار کرنے سے قبل بسم پڑھنا ہوگا؟

جواب

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا:
بندوق سے شکار کیے گئے پرندے مر جائیں تو کیا وہ حلال ہیں یا حرام؟ کیونکہ شکار کے دوران کچھ پرندوں کی ہمارے پہنچنے سے پہلے ہی روح پرواز کر چکی ہوتی ہے اس طرح ہم انہیں ذبح نہیں کر پاتے۔
تو انہوں نے جواب دیا:
“جی ہاں اگر آپ بندوق سے پرندے، خرگوش، اور ہرن وغیرہ کا شکار کر رہے ہیں اور بندوق چلاتے وقت آپ نے تکبیر پڑھی ہے تو پھر یہ شکار حلال ہو گا چاہے آپ کو مردہ حالت میں ملیں؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (جو چیز خون بہا دے اور اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو اسے کھا لو) اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا یہ بھی فرمان ہے کہ: (جب آپ اپنے شکاری کتے کو شکار کے لیے چھوڑیں اور آپ نے اللہ کا نام لیا ہو تو اسے کھا لو)، لیکن اگر آپ شکار کو ایسی زندہ حالت میں پائیں کہ وہ ذبح ہونے والے جانور سے زیادہ حرکت کر رہا ہو تو پھر آپ پر لازم ہے کہ اسے ذبح کریں اور ذبح کرتے ہوئے اللہ کا نام لیں، چنانچہ اگر آپ ایسا نہیں کرتے اور جانور مر جاتا ہے تو وہ جانور آپ کے لیے حرام ہے، یہاں فائر کرتے وقت اللہ کا نام لینا انتہائی ضروری ہے؛ کیونکہ اگر آپ اللہ کا نام نہیں لیتے تو آپ کے لیے وہ شکار حرام ہو جائے گا، اللہ کا نام بھول جانے پر بھی وہ جانور حرام ہی ہو گا؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (جو چیز خون بہا دے اور اللہ کا نام اس پر لیا گیا ہو تو اسے کھا لو) اور اسی طرح فرمانِ باری تعالی ہے:

وَلا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرْ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ

ترجمہ: اور تم اس چیز کو مت کھاؤ جس پر اللہ کا نام نہیں لیا گیا۔
[الانعام: 121] ”

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ