سوال (4203)

دارالافتاء میں وراثت کے ایک مسئلے میں سوال آیا ہے، جس میں فوت ہونے والے کا بینک میں سیونگ سرٹیفیکیٹ موجود تھا، چار لاکھ روپے کا تو آیا شرعی ورثاء میں اس کی تقسیم کا فتوی دیا جائے یا نہیں۔ اس لیے کہ سیونگ سرٹیفیکیٹ میں سودی معاملات ہوتے ہیں۔ تو اب وراثت سے منع کر دیا جائے یا کیا راستہ اختیار کیا جائے۔

جواب

عزیمت اور تقویٰ یہ ہے کہ اس رقم کو وراثت میں شامل نہ کریں، ورثاء اپنے دامن کو محفوظ رکھیں، البتہ دوسری صورت یہ ہے کہ جب تک والد صاحب ہیں تو ان کی اولاد ان کے تابع ہے، ان کی تعلیم و تربیت اور خرچہ سب والد کے ذمے ہے، براہ راست اس آمدنی کے ذمے دار نہیں ٹھرائے جا سکتے ہیں تو لہذا وہ وارث بن سکتے ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ