سوال
ایک شخص نے ایک عورت سے نکاح کیا ہے، والد موجود نہیں تھے، والد ناراض تھے، نكاح چند لوگوں کے ساتھ خالہ کے گھر ہوا تھا، عورت کا بھائی موجود تھا۔ بعد میں والد خاموش ہو گئے۔ اور لڑکی اس شوہر کے ساتھ والد کے گھر آتی جاتی رہی۔ اب کیا یہ نکاح منعقد ہوا تھا، اب طلاق بھی ہوگئی ہے، کیا طلاق شمار ہوگی، رجوع ہوگا، یا والد کی رضامندی کے ساتھ دوبارہ نکاح ہوگا؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
اگر والد کی بیٹی کے اس نکاح میں رضامندی و خوشی نہیں تھی۔ اور کوئی ایسی بات بھی نہیں تھی کہ باپ غیر شرعی بات کررہا تھا اور بھائی شرعی بات کررہا تھا، جسکی وجہ سے باپ کو ولایت سے معزول قرار دیا جائے، تو پھر باپ كا بحیثیت ولی اعتبا کرنا ضروری ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
“لَا نِكَاحَ إِلَّا بِوَلِيٍّ”.[ سنن ابوداود: 2085]
’ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا‘۔
اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“أَيُّمَا امْرَأَةٍ نَكَحَتْ بِغَيْرِ إِذْنِ وَلِيِّهَا فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ فَنِكَاحُهَا بَاطِلٌ”.[سنن ابوداود:2083]
’ جوعورت بھی اپنے ولی کے بغیر نکاح کرے اس کا نکاح باطل ہے، اس کا نکاح باطل ہے، اس کا نکاح باطل ہے‘۔
جب تک ولی اقرب غیر رشد نہ ہو یا کوئی غیر شرعی بات نہ کررہا ہو، تو نکاح میں ولی اقرب کے ہوتے ہوئے ابعد ولی نہیں بن سکتا۔
لیکن یہ نکاح چونکہ ہو چکا ہے تو اگر انکے نکاح کے وقت دو گواہ، حق مہر اور ولی ابعد (بھائی) موجود تھا تو ان کے لیے یہ گنجائش ہے کہ وہ ولی اقرب(باپ) کو اس نکاح پر راضی کرلیں، تو انکا یہی نکاح برقرار رہے گا۔ جیسا کہ سوال سے بھی واضح ہو رہا ہے کہ نکاح کے بعد وہ اپنے باپ کے گھر آتے جاتے رہے ہیں، جس سے محسوس ہوتا ہے کہ ان کا والد بھی اس پر راضی ہو گیا تھا۔
لہذا یہ نکاح درست شمار کیا جائے گا، اور ان کی طلاق بھی شمار ہوگی ، جس سے عدت کے دوران خاوند رجوع کرسکتا ہے، اگر عدت گزر گئی ہے تو تجدیدِ نکاح کیساتھ دوبارہ اکٹھے ہوسکتے ہیں۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ