سوال (4192)
ایک آدمی جو کہ بریلوی ہے اور پیر بنا ہوا ہے، اس کا ایک دوست ہیں جو کہ ڈاکٹر ہیں، لیکن اس کی اولاد نہیں ہے، پیر صاحب اسے کہتے ہیں آپ ہم سے دو سیب سرخ رنگ کے دم کروا کے اپنی بیوی کو کھلائیں، آپ کو اولاد ہوگی اور تعویذ لے کر بیوی کی کمر سے باندھ دیں، جبکہ ڈاکٹر صاحب کہتے ہیں، میں ان چیزوں پر یقین نہیں رکھتا ہے، کیونکہ اولاد دینے والی ذات صرف اللہ کی ذات ہے، وہ پیر کہتا ہے کہ دیکھیں اللہ نے انسانوں کو وسیلہ بنایا ہے، آپ کو دوا کی نہیں دعا کی ضرورت ہے۔
جواب
کتاب و سنت نے یہ کہا ہے کہ رقیہ جائز ہے، جس میں شرکیہ الفاظ نہ ہوں، اگر وہ بریلوی ہونے کے باوجود کتاب و سنت سے دم کرتا ہے، اس میں شرکیہ الفاظ نہیں ہیں، کتاب و سنت اور اذکار کا پابند ہے تو ڈاکٹر اپنی زوجہ اور اپنے آپ کو دم کروا لیں، اگر جھوٹا عامل بنا ہوا ہے تو اپنے آپ کو بچائے، اپنے ایمان کو بچائے، باقی روحانی علاج خود بھی کر سکتے ہیں، بعض اوقات اولاد میں رکاوٹ اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
اگرچہ ہمارے شیخ حفظہ اللہ نے رقیہ کے حوالے سے اصولی بات کی ہے کہ کون سا رقیہ جائز ہے، لیکن یہ عام طور پر بریلوی مکتبہ فکر سے وابستہ عاملین کا طرز عمل اس معیار پر پورا نہیں اُترتا، زیادہ تر بریلوی عامل حضرات شعبدہ بازی، جھوٹے دعوے، اور غیر شرعی طریقوں کا سہارا لیتے ہیں۔ ان میں خالصتاً قرآن و سنت کے مطابق دم کرنے والے افراد کا ہونا نہایت ہی نایاب بات ہے۔ ان کی اکثریت عوام الناس کے عقیدے اور کمزوریوں سے فائدہ اُٹھا کر مال بٹورنے کے چکر میں ہی ہوتی ہے، لہٰذا ایسے افراد سے نہ صرف گریز کرنا چاہیے بلکہ اپنے ایمان اور عقیدے کی حفاظت کے لیے ان سے دور رہنا انتہائی ضروری ہے۔ اگر واقعی روحانی علاج کی ضرورت محسوس ہو تو مستند اور کتاب و سنت سے جڑے ہوئے اہل علم یا خود قرآن و سنت کے اذکار سے فائدہ اُٹھایا جا سکتا ہے۔ اللہ اعلم باالصواب
فضیلۃ الباحث شہریار آصف حفظہ اللہ
سائل: شیخ آپ نے کہا کہ بریلوی عالم سے دم کروا سکتے ہیں تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بریلوی عالم کے پیچھے نماز بھی پڑھ لینی چاہیے، اسی طرح یہ بھی سوال ہے کہ یہ دونوں کام یعنی دم کروانا اور نماز پڑھنا کیا شیعہ عالم کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔
جواب: جواب میں یہ وضاحت موجود ہے کہ اگر وہ قرآن و سنت سے علاج کرتا ہے، تو پھر علاج کروانا چاہیے، بصورت دیگر اپنے آپ کو اور ایمان کو بچانا چاہیے، رقیہ خود کرنا سب سے زیادہ بہتر ہے، ورنہ کتاب و سنت کی طرف رجوع کرنا چاہیے، باقی اسی پر ہی فوکس ہے کہ بریلوی سے روحانی طور پر علاج کروانا کیسا ہے، تو شرط قرآن و سنت ہے، شرک نہ ہو، یہ شرط شریعت نے لگائی ہے، وہ دم کر سکتا ہے، یہ یاد رکھیں کہ رقیہ الگ ہے، نماز الگ ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ