سوال (2078)

ایک بندہ بیرون ملک فوت ہو جاتا ہے، اس کی میت کچھ دنوں بعد ملک پہنچتی ہے، پھر دفن کی جاتی ہے، اس کا حساب کتاب کب شروع ہوتا ہے؟

جواب

یہ غیب کا معاملہ ہے، ہمیں اس بارے میں بحث کی ضرورت نہیں ہے۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے۔

“وَلَا تَقۡفُ مَا لَـيۡسَ لَـكَ بِه عِلۡمٌ‌” [سورة الاسراء: 36]

“اور اس چیز کا پیچھا نہ کر جس کا تجھے کوئی علم نہیں”

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

مرنے والا بہتر یہی ہے کہ جہاں فوت ہوا وہیں دفن کیا جائے البتہ دوسری اور آبائی جگہ لا کر دفنانا بھی جائز ہے، یاد رہے میت کو کسی معقول عذر کے بغیر دفن کرنے میں لیٹ نہیں کرنا چاہیے۔ حساب کتاب تو قیامت قائم ہونے پر ہی شروع ہوگا جیسا کہ قرآن و حدیث کے اندر صراحت موجود ہے، اور قبر میں سوالات کا کیا جانا تو یہ دفن کیے جانے کے بعد شروع ہوتا ہے جیسا کہ صحیح احادیث میں صراحت موجود ہے۔
والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ