سوال (69)
شیخ صاحب کیا کوئی روایت ہے کہ کھانے کے بعد اگر برتن صاف نہ کیے جائیں تو برتن بد دعا کرتے ہیں۔ اگر کوئی روایت ہے تو اس کا حوالہ اور روایت کی صحت درکار ہے ؟
جواب
أم عاصم فرماتی ہیں:
“دَخَلَ عَلَيْنَا نُبَيْشَةُ الْخَيْرِ وَنَحْنُ نَأْكُلُ فِي قَصْعَةٍ، فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ أَكَلَ فِي قَصْعَةٍ ثُمَّ لَحِسَهَا اسْتَغْفَرَتْ لَهُ الْقَصْعَةُ.”. [سنن الترمذي: 1804، سنن ابن ماجه: 3271]
’’ہمارے پاس نبیشہ الخیر آئے، ہم لوگ ایک پیالے میں کھانا کھا رہے تھے، تو انہوں نے ہم سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص پیالے میں کھائے پھر اسے چاٹے تو پیالہ اس کے لیے استغفار کرتا ہے ‘‘۔
یہ روایت ضعیف ہے ، کیونکہ أم عاصم کی توثیق نہیں ملی ، مجہولۃ الحال ہیں ۔
برتن صاف کرنے والے کے لیے دعا کرتا ہے ، صاف نہ کرنے والے کے لیے بد دعا کرتا ہے ، یہ روایات ضعیف ہیں ۔ باقی عمومی ادلہ کی وجہ سے یہ بات صحیح ہے کہ برتن کو صاف کرنا چاہیے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ