سوال (4647)

جو کوئی مظلوم یا بے گناہ شخص قتل کر دیا جائے تو کیا وہ شہید کہلائے گا؟

جواب

حدیث کے مطابق شہادت کا مقام اس کو حاصل ہوتا ہے، جو حکمی شہید کہلاتے ہیں، مثلا پیٹ کے درد سے مرجائے، عورت ہو تو حالت نفاس میں مرے، کسی چیز کے نیچےدب کر یا جل کر مرنے والا، اسی طرح مال کے دفاع میں مارا گیا ہو، وہ بھی مظلوم ہے، اس کو شہید کہا گیا ہے، عزت یا اپنے آپ کو بچاتے ہوئے مارا گیا ہو، وہ بھی شہید کہلائے گا، اس تناظر میں فیصلہ ہوگا کہ وہ کس طرح مارا گیا ہے، ہاں حکمی شہید کہلائے گا، حتمی فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: اب جیسا کہ پولیس مقابلے میں پولیس والے بھی شہید ہونگے؟
جواب: اگر اس کا عقیدہ سلامت ہے تو ہم اچھا گمان رکھیں گے، اللہ تعالیٰ کے خزانوں میں کوئی کمی نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ