سوال (3861)

میری بہن شادی شدہ ہیں، ان کے پاس کھیتی ہے، کھیتی باڑی بھی کرتے ہیں، ان کے پاس دو تین تولہ سونا بھی ہے، لیکن ابھی وہ مقروض ہیں، ان کا گذرا بھی مشکل سے ہو رہا ہے، کیا میں ان کو زکاۃ دے سکتا ہوں؟

جواب

اگر آپ کی بہن واقعی مقروض ہے اور قرض کی ادائیگی کے بعد اس کے پاس بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے خاطر خواہ وسائل نہیں بچتے، تو وہ زکوٰۃ کی مستحق ہو سکتی ہیں۔
قرض کی مقدار: اگر ان کے ذاتی اخراجات اور قرض کی رقم کو دیکھا جائے تو کیا وہ واقعی حاجت مند ہیں؟
اگر وہ سونا اور زمین بیچ کر قرض ادا کر سکتی ہیں، تو عام حالات میں انہیں زکوٰۃ نہیں دی جا سکتی۔ لیکن اگر زمین اور سونا بیچنا عملی طور پر ممکن نہ ہو تو شاید کوئی جواز کا پہلو نکل سکے، اگر ان کی آمدنی (کھیتی باڑی) سے بنیادی ضروریات مشکل سے پوری ہو رہی ہیں اور قرض بھی ادا نہیں ہو پا رہا، تو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے، چونکہ آپ ان کے بھائی ہیں، اس لیے اگر وہ واقعی مستحق ہیں تو ان کی مدد کرنا افضل ہے، لیکن اگر وہ شرعی طور پر زکوٰۃ کے معیار پر پوری نہیں اترتیں، تو صدقہ و خیرات یا دیگر ذرائع سے ان کی مدد کریں۔

فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ

سونا تو نصاب کو نہیں پہنچتا، ایسے لوگوں کو زکاۃ نہیں دینی چاہیے، اور نہ ہی زکاۃ کے حقدار ہیں، یہ الگ بات ہے کہ لینے والے اصرار کرتے ہیں، دینے والے بھی دیتے ہیں، باقی ان کو زکاۃ نہیں دینی چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ