سوال (2089)
میں شادی شدہ ہوں اور میرے والد صاحب بھی حیات ہیں، ضعیف العمر ہیں، میں ان کی دیکھ بھال کرتا ہوں، میرے پاس پیسے ہیں میں پلاٹ خریدتا ہوں کیا یہ میرے والد صاحب کی وراثت ہوگا یا نہیں شریعت کی رو سے آگاہی فرمائیں؟
جواب
اگر پیسے آپ کی ملکیت ہیں، والد صاحب کے نہیں ہیں تو خریدا ہوا پلاٹ بھی آپ کی ہی ملکیت ہوگا نہ کہ والد صاحب کی، لہذا یہ والد صاحب کی وراثت نہیں بنے گا۔
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ
یہ آپ کی ملکیت اور وراثت ہے، آپ کے والد صاحب کی نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
سائل :
حدیث میں آتا ہے کہ “انت و مالك لابیك” اس کی وضاحت فرمائیں؟
جواب :
“انت و مالك لابیك” کہہ کر کلی ملکیت والد کی بنانا مقصود نہیں ہے، بلکہ یہ مقصود ہے کہ والد اولاد کی حیات میں کافی حد تک اولاد کے مال میں تصرف کر سکتا ہے، اگر “لابیك” سے اولاد کی کمائی ہوئی ساری ملکیت والد کی بنانا مقصود ہوتا تو بیٹے کی وفات پر اس کی وراثت جو والد کو ملتی ہے، اس کا کوئی معنی باقی نہیں رہتا ہے، اولاد کی ملکیت تھی، تبھی تو والد کو وراثت میں چھٹا حصہ ملا نہ کہ مکمل مال ملا ہے۔
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ