سوال (5132)

ایک شخص کے گھر میں بیٹی پیدا ہوئی تھی، اس نے وہ بیٹی برادر نسبتی کو دے دی ہے، اس کے بعد تین بیٹے پیدا ہوئے ہیں، اب وہ کہہ رہے ہیں کہ کیسے میں اپنی بیٹی کو وراثت کا حصہ دوں، کیونکہ معلوم نہیں ہے کہ وہ بچے میرے بعد بیٹی کو حصہ دیں گے یا نہیں دیں گے؟

جواب

دیکھیں آپ اپنی زندگی میں اپنے بچوں کو وراثت نہیں بانٹ سکتے۔ اب رہا یہ مسئلہ کہ بیٹا بیٹی کو کچھ دے یا نہ دے؟ تو کیوں نہ دے؟ آپ نے جس بچی کو ماموں کے ہاں دیا ہے، وہ بھی آپ کی ہی بیٹی ہے، اور آپ کے بیٹوں کی بہن ہے۔ آپ نے ان کو اس لیے دیا تھا کہ وہ بےاولاد تھے، جذبات کی تسکین کے لیے، تو اب بچوں کو سمجھا دیں کہ یہ تمہاری بہن ہے۔
شریعت میں بہن کا جو حکم ہے، وہی اس پر بھی لاگو ہوگا۔ اب اگر آپ بیٹے کو یہ اختیار دیں گے کہ وہ دے یا نہ دے، تو یہ غلط ہے۔ ایک بات یاد رکھیں، شریعت ہمیں اجازت نہیں دیتی کہ زندگی میں وراثت تقسیم کریں۔ شریعت ہماری مرضی اور چاہت کے تابع نہیں ہے، بلکہ ہمیں شریعت کے تابع ہونا ہے۔ اگر ہر کوئی شریعت کو اپنی مرضی پر چلائے گا، تو پھر دین مذاق بن جائے گا۔ امید ہے بات واضح ہو گئی ہوگی، ان شاء اللہ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ