سوال (3328)

ایک بھائی پر ایک کروڑ سے زائد قرض ہے اور قرضدار کی ملکیت میں قرض ادا کرنے کے علاوہ بہت سارا مزید مال بھی ہے، لیکن قرضدار کے بیٹے کہتے ہیں، قرض ہمارے ذمہ ہے، ہم قرض کے حساب سے اپنے والد صاحب کا مال لے کر اس سے کاروبار کر کے ادا کر دیں گے، اس صورت میں مذکورہ قرضدار کی آخرت میں پکڑ تو نہیں ہوگی، جبکہ وہ ڈاکٹروں کے بقول زندگی کی آخری اسٹیج پر ہے شدید بیمار ہے، کیا اس معاملے پر گواہ بننا جائز ہے۔ شریعت کی روشنی میں جواب درکار ہے۔

جواب

ایسی صورت میں بیٹے یک طرفہ فیصلے تو نہیں کر سکتے ہیں، اگر جن کو لوٹانا ہے، وہ اس پر راضی ہوگئے ہیں، گویا آپ نے حوالہ کردیا ہے، حوالہ کروانا جائز ہے۔ اگر وہ قرضدار کہتے ہیں کہ زندگی میں فارغ کرکے جائیں تو پھر ناممکن ہوگا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ