سوال (6011)

ایک باپ کے بیٹے ہیں وہ سارے شادی شدہ ہیں اور وہ سارے الگ ہیں ،ان میں سے ایک بہت مقروض ہو گیا ہے باپ کہتا ہے میں اس کا قرضہ اتارتا ہوں۔۔ لیکن باقی بیٹے کہتے ہیں اگر تو اس کا قرضہ اتارے گا تو ہمیں بھی اتنے پیسے دے گا۔ اب باپ کیا کرے؟ شکریہ رہنمائی فرمائیں۔

جواب

اس کا مطلب ہے کہ باپ نے اپنی اولاد کی اچھی تربیت نہیں کی، اس لیے وہ کار خیر روڑے اٹکا رہے ہیں، والد صاحب اس کی مدد کر سکتے ہیں، قرض کی مد میں مدد کرنا، اس میں سب کو برابر کرنا یہ شرع کو مطلوب نہیں ہے، باقی گفٹ اور ہدیہ میں برابری کا حکم ہے، لیکن جب حالات ایسے ہوں تو باپ کی زکاۃ بھی بچے کو لگ جاتی ہے، وہ جزوی طور پر تعاون کریں، ساتھیوں سے کہہ کر بھی تعاون کروا سکتے ہیں، اہل اولاد کو کوئی بھی حق نہیں ہے کہ وہ روڑے اٹکائیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ