سوال (2916)
آج کل بیوہ کی عدت کی تکمیل پر کھانا کھلایا جاتا ہے، اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
جواب
وقت کے ساتھ ہر چیز کی شکل و صورت تبدیل ہورہی ہے، اب بیوہ کی عدت مکمل ہوئی ہے تو بیوی کھانا کھلائے گی، جس کے سر سے سہارا اٹھ گیا ہے، اصل میں لوگوں کو اللہ تعالیٰ کا ڈر نہیں لگتا ہے، اصل میں یہ چیزیں ہندؤں سے آئی ہیں، اسلام میں ان کا کوئی تصور نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
اس کھانے کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے۔ یہ بدعت اور مردود ہے اس سے احتراز کرنا چاہیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
“من عمل عملا ليس عليه أمرنا فهو رد”
عدت ایک شرعی حکم ہے، اس کا آغاز، تکمیل واختتام کے لیے ہمیں شرعی نصوص کی ہی پیروی کرنی چاہیے اور غیر شرعی اور ہندوآنہ رسومات سے دور رہنا چاہیے۔
والله تعالى أعلم والرد إليه أسلم.
فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ