سوال (3191)
ایک بیوہ اور بے اولاد خاتون ہے، سفر حج کے لیے اسے کسی صورت شرعی اجازت میسر آ سکے گی؟
جواب
بیوہ ہے، شوہر فوت ہوگیا ہے، اولاد نہیں ہے، بھائی ہو سکتے ہیں، اس طرح سگا چچا، سگا ماموں ہو سکتا ہے، ممکن ہے کہ بھانجے اور بھتیجے ہو سکتے ہیں، اتنے سارے رشتے ہیں، کوئی تو دستیاب ہوگا، باقی اگر کمزور ہے تو اس کی تیاری کروائی جائے، تاکہ اس کا محرم بن سکے، اگر کوئی صورت نہیں بن رہی ہے، سب سے آخری صورت یہ ہے کہ کوئی گروپ ہو، جس میں بعض کے محارم ہوں یا بعض کہ نہ ہوں، حج چونکہ فریضہ ہے، اس لیے اتنی سختی نہیں کرنی چاہیے، کیونکہ اس کے استطاعت ہے، باقی یہ اجل رائے ہے، اختلاف کا حق ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
رفقہ صالحہ یعنی نیک اور قابل اعتماد لوگوں کی جماعت میں سفر کرے، ان شاءاللہ حرج نہیں ہے، بہتر ہے کہ کسی محرم رشتے دار کا بھی انتظام کر لے، مثلاً: والد، بھائی، بھانجھا اور بھتیجا وغیرہ۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ