سوال (5401)

اگر بیوی اپنے خاوند کو بولے میرا بچہ میرا شھزادہ ماں صدقے جائے، اس سے نکاح باطل ہوگا یا نہیں؟

جواب

اس سے نکاح باطل نہیں ہوتا اور نہ ہی شوہر بیوی ایک دوسرے کے لیے حرام ہوتے ہیں۔ كيونکہ اس میں جتنے بھی الفاظ بولے گئے ہیں، مثلا میرا بچہ تو یہ میرا بیٹا کے مترادف نہیں ہے، اسی طرح ماں صدقے جائے سے بھی یہ ضروری نہیں کہ وہ خود کو اس کی ماں کہہ رہی ہے۔ بہر صورت اگر نیت ہو بھی تو پھر بھی نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ ليكن اس طرح کی حرکتیں مناسب نہیں ہیں، امام ابوداود نے اس حوالے سے ایک باب قائم کیا ہے کہ اس شخص کا بیان جو اپنی بیوی کو اے میری بہن کہہ کر مخاطب کرتا ہے. اور پھر اس میں یہ روایت ذکر کی ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو اپنی بیوی کو یا أختی کہہ کر بلاتے سنا تو اس کو ناپسند کیا اور اس سے منع فرما دیا. دیکھیں: سنن أبي داود (3/ 532 برقم 2210 ت الأرنؤوط)

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

اس سے نکاح باطل نہیں ہوتا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ