سوال
ایک خاتون اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے چند سالوں سے یو کے سے پاکستان شفٹ ہوئی تھیں اور شوہر بھی آتے جاتے رہتے تھے۔ آج صبح شوہر کی یو کے میں وفات ہو گئی ہے۔
کیا خاتون بچوں کے ہمراہ جنازے کے لیے جا سکتی ہے؟ اگر جا سکتی ہے تو کیا عدت کے ایام یو کے میں گزارے گی یا پاکستان میں؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
جس عورت کا خاوند فوت ہو جائے اس نے چار ماہ دس دن عدت گزارنی ہوتی ہے جیسا کہ قرآن حکیم میں ہے:
“وَالَّذِیْنَ یُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَیَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا یَّتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ اَرْبَعَةَ اَشْهُرٍ وَّعَشْرًاۚ فَاِذَا بَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْكُمْ فِیْمَا فَعَلْنَ فِیْۤ اَنْفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ”.[البقرہ:234]
’اور تم میں سے جو فوت ہوجائیں اور بیویاں چھوڑیں تو وہ بیویاں چار مہینے اوردس دن اپنے آپ کو روکے رہیں، تو جب وہ اپنی(اختتامی) مدت کو پہنچ جائیں، تو تم پر اس کام میں کوئی حرج نہیں جو عورتیں اپنے معاملہ میں شریعت کے مطابق کرلیں اور اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے‘۔
حضرت فریعہ بنت مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہا کاخاوند گھرسے باہر کسی دوسرے مقام پر قتل کردیا گیا اور ان کامکان دور دراز مقام پر واقع تھا، پھر وہ اس کی ملکیت بھی نہ تھا ، تو بیوہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت مانگی کے مجھے اپنے والدین اور بہن اور بھائیوں کے ہاں منتقل ہونے کی رخصت دی جائے تاکہ عدت کے ایام امن وسکون سے وہاں گزارسکوں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”اپنے گھر میں رہو جہاں تمہیں خاوند کے فوت ہونے کی خبر ملی یہاں تک کے عدت کے ایام پورے ہوجائیں” لہذا انہوں نے چار ماہ دس دن اسی گھر میں گزارے۔ [سنن ابن ماجه: 2031 ]
اس لیے یہ خاتون جس کا خاوند فوت ہوا ہے یہ یوکے اپنے خاوند کے جنازے کے لیے نہیں جاسکتی بلکہ اس کے لیے ضروری ہے کہ یہ پاکستان میں اپنے خاوند کے گھر میں چار ماہ دس دن عدت گزارے۔
اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری اور اطاعت ہی میں بہتری اور نجات مضمر ہے۔
واضح رہے کہ حدیث میں تو یہ صورت ہے کہ عورت اپنے گھر میں تھی جبکہ خاوند باہر گیا تھا اور وہیں فوت ہوگیا۔اگر خاوند اپنے گھر میں فوت ہواور اس کی بیوی فوتگی کے وقت گھر میں موجود نہ ہو تو اس کے متعلق بھی حکمت کا تقاضا یہی ہے کہ ایسی عورت بھی عدت کے ایام اپنے خاوند کے گھر میں پورے کرے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ