سوال (5475)
بیوی شوہر سے ناراض ہو کر میکے چلی جاتی ہے، شوہر وائس میسج یا کال کر کے کہتا ہے رات 12 بجے سے پہلے پہلے گھر واپس آ جاؤ ورنہ طلاق دے دوں گا، کیا طلاق ہو جائے گی قرآن و حدیث سے رہنمائی فرمائیں؟
جواب
پیارے بھائی ایک ہوتی ہے طلاق معلق اور ایک ہوتا ہے وعدہِ طلاق!
مذکورہ صورت میں طلاق معلق نہیں ہے بلکہ وعدہِ طلاق ہے یعنی طلاق دے کر اسکو کسی چیز سے معلق نہیں کیا بلکہ طلاق دینے کا وعدہ کیا اور اس وعدہِ طلاق کو اس کے نہ آنے سے لنک کر دیا ہے، پس اگر وہ نہیں آتی اور وہ طلاق بھی نہیں دیتا تو وہ وعدہ خلافی کا تو مرتکب ہوگا مگر طلاق نہیں ہوگی اور چونکہ وعدہ میں کوئی قسم بھی نہیں اٹھائی گئی تو قسم توڑنے کا کوئی کفارہ بھی نہیں ہوگا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ارشد حفظہ اللہ
مناسب انتہائی مناسب، دیتا ہوں اور دے دوں گا دونوں میں فرق ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ