سوال (3732)

ایک شخص کہیں مہمان ٹہرا ہے اور وہ محتلم ہو گیا، اگر وہ غسل کرتا ہے تو بہتان کا بھی ڈر ہے ایسی صورت میں غسل کا کیا حکم ہے۔

جواب

عجیب سوال ہے. اللہ المستعان!
تہمت سے بچنا مطلوب ہے، لیکن غسل ایک فرض ہے، جس کا ترک بذات خود قباحت ہے، پھر اس سے مزید قباحتیں بھی جنم لیں گی، مثلا نماز وغیرہ کی ادائیگی کا مسئلہ۔
بہتر یہی ہے کہ غسل کو تہمت کے عذر سے ترک نہ کیا جائے،

ومن يتق الله يجعل له مخرجا. اور ومن يتوكل على الله فهو حسبه،

ہاں تہمت سے بچنے کا کوئی اور متبادل سوچا جائے اور انسان کسی ایسی جگہ چلا جائے، جہاں غسل کرنا اس کے لیے تہمت کا باعث نہ بنے۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ