عرب سوشل میڈیا میں “بائی مایا” ایک ٹاپ ٹرینڈ ہے۔ مايا ريجيف 21 سالہ اســـرائــیلی رقاصہ ہے۔ جسے 7 اکتوبر کے آپریشن میں میوزیکل فنکشن سے یرغمال بنالیا گیا تھا۔ اس دوران اس کی ٹانگ میں گولی لگنے سے وہ زخمی ہوگئی۔ جس کا جانبازوں نے علاج معالجہ کرایا اور گزشتہ دنوں اسے قیدیوں کے تبادلے میں رہا کر دیا گیا۔ رہائی کے وقت اس کی مسکراہٹ اور جانباز کو بائی بائی کرنے والی ویڈیو سوشلستان میں سب سے وائرل ہوئی۔ پھر میڈیا کھوج میں پڑ گیا کہ آخر یہ لڑکی ہے کون۔ اس کی پوری بائیو گرافی سامنے لائی گئی۔ مایا کو چہار دانگ عالم میں شہرت مل گئی۔
جس سے فائدہ اٹھانے کیلئے آج نیتن یاہو نے اس سے ملاقات کا پیغام بھیج دیا۔ مگر جانبازوں کی محبت میں گرفتار اس لڑکی نے انکار کر دیا۔ یہی وہ لڑکی ہے، جس کے بارے میں کہتے ہیں کہ اس کا دل غـــــــزہ میں رہ گیا ہے۔ ایک رقاصہ نے تو نیتن یاہو سے ملاقات سے انکار کر لیا۔ لیکن عرب حکمراں آج دبئی میں اســرائـیـلی صدر کو گلے مل رہے تھے۔ اماراتی صدر نے اپنے سگے بھائی اسحاق ہرتسوغ کو خصوصی خط لکھ کر آج کی ماحولیاتی کانفرنس (کوب 28) میں بلایا تھا۔ اســـرائیلی صدر کی آمد پر ایران کو اپنی سیاست چمکانے کا موقع مل گیا اور ایرانی صدر کی جانب سے اس کانفرنس کا بائیکاٹ کا اعلان ہوگیا۔
اس پر ایک اســـرائـیـلی نے دلچسپ تبصرہ کیا ہے کہ ہماری رقاصہ بھی تمہارے حکمرانوں سے زیادہ غیرت مند نکلی۔ اہل فلسطین جس کرب سے گزرہے ہیں اس پر مسلمان تو مسلمان کافر اور غیر مسلم عوام بھی رو رہے ہیں اور سراپا احتجاج ہیں۔ دنیا بھر میں ان کے حق میں اور اسرائیلی جارحیت اور دہشت گردی کے خلاف احتجاج ہو رہے ہیں۔ غیر مسلم عوام کی طرف سے اپنے حکمرانوں پر دباؤ ہے کہ وہ اسرائیل سے تعلقات ختم کریں مگر ادھر ہمارے حکمران ہیں کہ ان ظالموں سے ملنے کے لیے بے تاب ہیں۔
ضیاء چترالی