سوال (3371)

امام کعبہ اور سعودی کے ستر علماء نے “HELLO” کو حرام قرار دیا ہے، کیونکہ hell کا مطلب جہنم ہے اور hello کا جہنمی ہے، اس حوالے سے رہنمائی درکار ہے۔

جواب

اس میں ہیلو نہ کہنے کی جو علت بتائی گئی ہے وہ بہت مضحکہ خیز ہے کہ جی hell کا معنی جہنم تو صرف کا اصول اپلائی کرتے ہوئے ہیلو کا معنی جہنمی کہ دیا حالانکہ hell کا معنی بھی خالی جہنم ہی نہیں ہوتا اور بھی ہوتے ہیں۔ اس طرح تو hell سے اور بھی الفاظ بنتے ہیں۔ جنکو انگلش میں استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے helled تو کیا یہ بھی کسی کو نہیں بولنا چاہئے؟ یہ بات ویسے ہی ہے جیسے کچھ لوگ حلیم کو دلیم کہنے کا فتوی دیتے ہیں جبکہ وکیل کو وکیل ہی کہ رہے ہوتے ہیں۔
ہاں ہیلو نہ کہنے کی جو درست وجہ ہے وہ یہ کہ اسلام نے ہمیں سلام کی تعلیم دی ہے پس ہمیں greeting کے طور پہ ہیلو کی جگہ سلام ہی کرنا چاہئے البتہ انگلش میں ہیلو خالی greeting وغیرہ کے لئے نہیں بولا جاتا بلکہ توجہ اپنی طرف کرنے کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔ جیسے excuse me کا استعمال کیا جاتا ہے یا عربی میں راعنا یا انظرنا کا استعمال کیا جاتا تھا پس مطلق ہیلو کہنا منع نہیں ہے البتہ جہاں سلام کرتے ہیں وہاں ہیلو کہنا منع ہے اور جہاں ہم توجہ کے لئے دوسرے الفاظ استعمال کرتے ہیں وہاں ہیلو بھی بولا جا سکتا ہے۔ اگر یہ کسی خاص قوم کے ساتھ خاص نہ ہو واللہ اعلم

فضیلۃ الباحث ارشد محمود حفظہ اللہ