سوال (5442)

کینیڈا وغیرہ میں نیشنلٹی حاصل کرنے کے لیے یہاں سے جو جاتے ہیں، وہ اپنے آپ کو اہل تشیع ظاہر کرتے ہیں، وہاں جو وکیل ہوتا ہے، اس کو بھی یہی بتاتے ہیں، کہتے ہیں کہ اہل حدیث نے ہمیں نکال دیا ہے، پھر بطور علامت و گواہی کے امام بارگاہ میں جا کر تصوریں بناتے ہیں، یہ کیسا ہے؟

جواب

یہ تمام معاملات دھوکہ دہی پر مبنی ہیں، دین اسلام میں دھوکے کی اجازت نہیں ہے، اس کے علاؤہ کئی وعیدیں ہیں، یہ تو ایک بزنس ہو رہا ہے، اس کی جتنی بھی بیخ کنی ہو کرنی چاہیے، لوگوں کو اس طرح اللہ تعالیٰ کا خوف رکھنا چاہیے، جو جھوٹ بول کر دوسرے ممالک میں شفٹ ہو رہے ہیں، دار الکفر کا سفر ویسے بھی جائز نہیں ہے، نہ وہاں کی رہائش جائز ہے، اپنے ایمان کو داؤ لگانا ہے، حدیث میں تو ہے ایمان کو بچانے کے لیے لوگ پہاڑوں کی طرف جائیں گے، یہاں تو ایمان کو داؤ میں لگا کر دار الکفر جا رہے ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ