سوال (6082)

تعلق اہلحدیث سے ہے جبکہ والد صاحب بریلوی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں اس مسلک میں ایک رسم ہے چالیس دن بعد لوگ میت کے گھر والوں کی دعوت کرتے ہیں تاکہ انکے قدم گھر سے باہر نکلیں اس رسم میں شامل ہونا کیسا ہے؟ نیز یہ بدعت کے زمرے میں آئے گا؟ اور کیا والد صاحب کے حکم سے ہم اس میں شامل ہونگے؟

جواب

جی ہاں ایک بالکل غیر ضروری رسم ہے، بلکہ بدعت ہے، میت کے حوالے سے شریعت نے تمام احکام دے دیے ہیں، اپنے طرف سے قیود و حدود لگا کر فضائل اور برکتوں کو زہن میں رکھنا یہ صحیح نہیں ہے، یہ تیجھہ، دسواں اور چالیسواں بدعت ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: مطلب اس میں شامل نہیں ہونگے اور نہ ہی کسی کو دعوت دیں گے۔
جواب: جی بالکل اس کا یہی مطلب ہے، مشابہت سے بچنا چاہیے، اور بدعت میں حصہ نہیں ڈالنا چاہیے، نہ ہی دعوت دینی چاہیے، بدعت گناہ ہے، ثواب تو نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ