سوال (4911)
مشائخ چلتی ٹرین پر نماز کا کیا حکم ہے؟ ٹرین اسلام آباد سے کراچی کے لیے چلتی ہے اور راستے میں صرف دو جگہ پر سٹے ہوگا۔
جواب
عمومی قاعدہ یہ ہے کہ فرض نماز سواری پر نہیں پڑھی جائے گی، البتہ جس سواری سے اترنا ممکن نہ ہو، کہیں اتر کر نمازیں جمع کرنا بھی ممکن نہ ہو، تو پھر ایسی سواری پر نماز ادا کرلی جائے گی، بعض اوقات ہوائی جہاز کا بھی ٹائیم پیریڈ لمبا ہوتا ہے، بحری جہاز ہفتہ ہفتہ، پندرہ پندرہ دن سمندر پہ رہتا ہے، اس سواری پر نماز ادا ہوگی ہے، ٹرین ہے تو لمبا سفر ہے، اسٹے نہیں ہے، پھر راستے میں ہی نماز ادا کرنا ہوگی، اگر وقت گزر جانے اور قضاء ہونے کا خطرہ ہو، اس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ قبلہ رخ ہو جائیں، دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اگر قبلے کا معلوم نہیں ہے تو جس طرف ٹرین جا رہی ہے، اس طرف منہ کرلیں، نماز کھڑے ہوکے ادا کر سکتے ہیں تو کھڑے ہو کر نماز پڑھیں، بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں تو بیٹھ کر پڑھیں، نماز ہر صورت میں ادا کرنا ہوگی اگر قضاء ہونے کا خطرہ ہو، نماز ہر صورت میں ہو جائے گی۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ