سوال (6279)
کیا چیٹ جی پی ٹی کی طرز کا کوئی خالص اور مستند (Authentic) اسلامی ٹول نہیں بن سکتا؟
جواب
بالکل بن سکتا ہے، بلکہ بننا ایک دینی اور عصری ضرورت ہے۔ یہ محض ممکن ہی نہیں، بلکہ مستقبل میں اسلامی علوم کے فروغ اور تحقیق کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے لازمی ہے۔
البتہ ایسی کسی ٹول کے خالص اور مستند ہونے کا انحصار اس بات پر ہے کہ اسے مغربی ماڈلز کی نقالی کے بجائے اسلامی علمی اصولوں کی بنیاد پر سِفْر سے دوبارہ ٹرین (Train from Scratch) کیا جائے۔ اس کے لیے مختلف علمی اداروں کو آگے بڑھنا ہوگا۔ ایسا ٹول بنانے کے لیے دو بنیادی چیزیں درکار ہوں گی:
مشینوں کی اسلامی تراث پر گہری ٹریننگ:
اس ٹول کو خالص اسلامی تراث (جیسے کہ مکتبہ شاملہ کے مواد، مستند تفاسیر، کتبِ حدیث، فقہ اور اصول فقہ وغیرہ) پر مکمل طور پر ٹرینڈ کرنا ہوگا۔
یہ محض ترجمہ یا موجودہ مغربی ماڈلز کی API کو عمامہ پہنانے والا کام نہیں ہوگا، بلکہ ہمیں ایک اسلامی فکری فریم ورک (Islamic Conceptual Framework) پر مبنی ماڈل بنانا پڑے گا۔
ٹیم اور بجٹ: یہ کام کسی فرد واحد کے بس کا نہیں ہے بلکہ اس کے لیے لاکھوں ڈالر بجٹ، اور جدید آئی ٹی انجینئرز اور جید اسلامی اسکالرز پر مشتمل ایک لمبی چوڑی اور مستعد ٹیم کی ضرورت ہوگی، جو ادارہ جاتی سطح پر کام کرے۔
موجودہ اسلامی ٹولز کی حقیقت: اس وقت مارکیٹ میں جتنے اسلامک ٹولز ہیں وہ در حقیقت اسلامی تراث پر تربیت یافتہ نہیں، بلکہ ان کے پیچھے انگریزوں کے ٹولز کی بنائی ہوئی اے پی آئز ہیں.
دعوت اسلامی کا پچھلے دنوں کافی غلغلہ رہا، اسی طرح مولانا مودودی وغیرہ کے لٹریچر کو سامنے رکھ کر بنائی گئی ایک ویب سائٹ نظر سے گزری تھی، اسی طرح اسلام، حدیث، دعوت، تربیت وغیرہ کے عنوان سے مختلف ٹولز بنے ہوئے ہیں لیکن ان سب کے پیچھے چیٹ جی پی ٹی، جیمینائی وغیرہ کی اے پی آئز ہیں.. بالفاظ دیگر اس قسم کے اے آئی ٹولز مسلمان محققین نہیں بلکہ انگریزوں کے بچے ہیں، جن کے سر پر عمامہ اور ٹوپیاں رکھ دی گئی ہیں.
فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ




