سوال (5135)

ایک قاری صاحب ہیں مسلک دیوبند سے وہ ایک چھڑی (لکڑی) کے ساتھ دم کرتے ہیں، یعنی جسم پہ پھیرتے ہیں تو کیا ان سے دم کروانا جائز ہے؟

جواب

ان سے پوچھ لیا جائے کہ وہ اس عمل کی کیا توجیہ یا منطق (لاجک) پیش کرتے ہیں۔ ویسے اب تک جو تجربہ ہے، وہ یہی ہے کہ اس وقت شیطانوں اور جنات کی حاضری ہوتی ہے، اور مریض کو سنبھالنے کے لیے ہاتھ میں ڈنڈا رکھنا پڑتا ہے۔ وہ بھی ڈنڈے سے اسی طرح ڈرتے ہیں جیسے انسان ڈرتا ہے۔ اور بہت سے لوگ مریض کو ہاتھ نہیں لگانا چاہتے، کچھ فاصلے پر بٹھا دیتے ہیں، دور رکھتے ہیں، کیونکہ انہیں خطرہ ہوتا ہے کہ اگر کچھ اثر ہوا تو ممکن ہے وہ مار دے، اور عامل کو مار بھی کھانی پڑی ہے۔
تو اگر یہ وجہ ہے، تو پھر یہ بات قابل قبول ہے، اور اگر وہ قرآن و حدیث سے علاج کر رہے ہیں تو ڈنڈا صرف رکاوٹ یا حفاظت کے لیے ہے، تو کوئی حرج نہیں۔ ہاں، اگر وہ کہیں کہ سارا کچھ ڈنڈے میں ہے، تو پھر یہ تو ایک توہم پرستی یا بدشگونی والا انداز ہوگا۔”

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ